انسانیت کی خیر خواہی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمدللہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علیٰ خاتم الانبیاء والمرسلین وعلیٰ اٰلہ واصحابہ اجمعین۔
مسلمان کی مدد
عن ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من نفّس عن مسلم کُربۃ امن کرب الدنیا نفّس اللہ عنہ کربۃ من کرب یوم القیامۃِ ومن یسر علی معسرٍ یسراللہ علیہ فی الدنیا والآخرۃ ومن ستر مسلما سترہ اللہ فی الدنیا والآخرۃ واللہ فی عون العبد ماکان العبد فی عون اخیہٖ(مسلم)
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص کسی مسلم سے دنیا کی تنگیوں میں سے کوئی تنگی دور کرے گا اللہ تعالیٰ اس سے آخرت کی تنگیوں میں سے کوئی تنگی دور فرمائے گا۔ اور جو شخص کسی تنگ دست پر آسانی کرے گااللہ تعالیٰ اس پر دنیا وآخرت میں آسانی فرمائے گا۔ اور جو شخص کسی مسلم پر پردہ ڈالے اللہ تعالیٰ اس پر دنیا وآخرت میں پردہ ڈالے گا۔ اور اللہ تعالیٰ بندے کی مدد میں رہتا ہے جب تک وہ بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہتا ہے۔
ہمسایوں کی مدد
عن ابی ذر رضی اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اذا طبخت مرقۃ فاکثر ماء ھا وتعاھد جیرانک (مسلم)
حضرت ابو ذر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تو شوربا پکائے تو اس کا پانی زیادہ کرلے اور اپنے ہمسایوں کا خیال رکھ۔
بھلائی کا راستہ دکھانا
عن ابی مسعود رضی اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من دلَّ علی خیر فلہ مثل اجر فاعلہ (مسلم)
حضرت ابومسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص کسی کو بھلائی کا راستہ دکھائے اس کے لئے بھلائی کرنے والے کے ثواب کی طرح ثواب ہے۔
ہر اچھا کام صدقہ ہے۔
عن جابر رضی اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: کل معروف صدقہ (بخاری)
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ہر اچھا کام صدقہ ہے۔
اللہ کے نام پر مانگنے والوں کی مدد کرنا
عن ابن عمر رضی اللہ عنہما عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: من استعاذ کم بااللہ فاعیذوہ، ومن سألکم باللہ فاعطوہ، ومن اتی الیکم معروفا فکافؤہ، فان لم تجدوا فادعوالہ (بیہقی)
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص تم سے اللہ کے نام پر پناہ مانگے اسے پناہ دو، اور جو شخص تم سے اللہ کے نام کے ساتھ سوال کرے اسے دو اور جو شخص تم سے اچھا سلوک کرے اسے بدلہ دو اگر تم مدد کے لئے کوئی چیز نہ پاو تو اس کے لئے دعا کرو۔
محتاجوں کی مدد کرنے کی فضیلت
فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: احب الناس الی اللہ تعالیٰ انفعھم للناس۔
فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ اللہ تعالیٰ کو لوگوں میں سے سب سے زیادہ محبوب وہ ہے جو لوگوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچانے والا ہے۔
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم : (( أَحَبَّ النَّاسِ إِلیٰ اللّٰہِ أَنْفَعُھُمْ، وَأَحَبُّ الْأَعْمَالِ إِلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ سُرُوْرٌ تَدْخُلُہٗ عَلیٰ مُسْلِمٍ، أَوْ تَکْشِفُ عَنْہُ کُرْبَۃً، أَوْ تَقْضِيْ عَنْہُ دَیْنًا، أَوْ تَطْرُدْ عَنْہُ جُوْعًا، وَلَأَنْ أَمْشِيْ مَعَ أَخِيْ الْمُسْلِمِ فِيْ حَاجَۃٍ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَعْتَکِفَ فِيْ الْمَسْجِدِ شَھْرًا، وَمَنْ کَفَّ غَضَبَہُ، سَتْرَ اللّٰہُ عَوْرَتَہٗ، وَمَنْ کَظَمَ غَیْظًا، وَلَوْ شَائَ أَنْ یُّمْضِیَہُ أَمْضَاہُ، مَلَأَ اللّٰہُ قَلْبَہُ رِضیً یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَمَنْ مَّشَی مَعَ أَخِیْہِ الْمُسْلِمِ فِيْ حَاجَتِہِ حَتّٰی یُثْبِتَھَا لَہُ، أَثْبَتَ اللّٰہُ تَعَالیٰ قَدَمَہُ یَوْمَ تَزِلُّ الْأَقْدَامُ، وَإِنَّ سُوْئَ الْخُلُقِ لَیُفْسِدُ الْعَمَلَ، کَمَا یُفْسِدُ الْخِلُّ الْعَسَلَ۔
” رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں سے سب سے زیادہ محبوب اللہ تعالیٰ کے ہاں وہ ہے جو ان سب سے زیادہ نفع مند ہے اور پسندیدہ اعمال میں سے رب تعالیٰ کے ہاں وہ خوشی ہے جسے تو کسی مسلمان کو مہیا کردے یا اس کی کوئی تنگی دور کردے یا اس کی طرف سے قرضہ ادا کردے یا اس سے بھوک کو بھگائے۔ میں اپنے مسلمان بھائی کے کسی کام کے لیے چلوں، یہ مجھے مسجد میں ایک ماہ تک اعتکاف کرنے سے زیادہ محبوب ہے جس نے اپنے غصہ کو روک لیا، اللہ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی کرے گا اور جس نے غصہ پیا اس حال میں کہ اسے جاری کرنا چاہے، تو کرسکتا ہے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے دل کو رضا مندی سے بھر دے گا۔ جو کوئی اپنے مسلمان بھائی کے کام میں چلا، یہاں تک کہ وہ کام اس کے لیے ثابت کردیا (یعنی کام کروا دیا) تو اللہ تعالیٰ اس دن اس کے قدموں کو ثابت رکھے گا جس دن قدم پھسلتے ہوں گے۔ یقینا برا اخلاق عمل خراب کردیتا ہے جیسے سرکہ شہد کو خراب کردیتا ہے۔ ”
دین نصیحت کا نام ہے
عن تمیم الدری رضی اللہ عنہ ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: الدین النصیحۃ ثلاثا، قلنا لمن یا رسول اللہ قال للہ ولرسولہٖ ولکتابہٖ ولأئمۃ المسلمین وعامتھم۔
حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دین نصیحت ہی ہے، ہم نے کہا یا رسول اللہ کس کے لئے؟ فرمایا اللہ کے لئے، اس کی کتاب کے لئے، اس کے رسول کے لئے، اور مسلمانوں کے حکمرانوں اور ان کے عام لوگوں کے لئے۔(مسلم،تخریج مشکوۃ423)
دین صرف خیر خواہی کا نام ہے۔
آئیے ہم دین اسلام کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے احادیث صحیحہ کی روشنی میں انسانیت کی خیر خواہی اور مدد کا آغاز کرتے ہیں۔ کیونکہ مدد کے کئی طریقے ہوتے ہیں صرف مالی مدد ہی سماجی کام نہیں کہلاتا بلکہ آپ ﷺ نے فرمایا:
انکم لا تسعون الناس باموالکم ولٰکن تسعھم منکم بسط الوجہٖ وحسن الخلق
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یقینا تم اپنے مالوں کے ساتھ تمام لوگوں کے لئے فراخ نہیں ہو سکتے لیکن ان کے لئے تمہاری طرف سے چہرے کا کھلا ہونا اور اخلاق کا اچھا ہونا چاہیے۔
لہٰذا آج ہی سے ہم عہد کرلیں کہ ہم اپنے بھائیوں کی مدد جتنا ہم کر سکتے ہیں کرنا شروع کردیں۔ ایسا کرنے سے اللہ تعالیٰ کی مدد ہمارے ساتھ ہوگی۔